قدرت نظام ہستی کو خاص کلیوں کے تحت چلا رہی ہے زندگی کی گمبھیرتاں کی سلجانے کے لئے ان کا سمجھنا واجب ہے ورنہ انسان اصل دشا سے بھٹک کر کہیں اور نکل جاتا ہے اور تاریک راہوں میں فنا ہوجاتا ہے
چند قوانین قدرت
♦پہلا قانونِ فطرت:
اگر کھیت میں” دانہ” نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے “گھاس پھوس” سے بھر دیتی ہے
اسی طرح اگر” دماغ” کو” اچھی فکروں” سے نہ بھرا جاۓ تو “کج فکری” اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے۔ یعنی اس میں صرف “الٹے سیدھے“ خیالات آتے ہیں اور وہ “شیطان کا گھر” بن جاتا ہے۔
♦دوسرا قانونِ فطرت:
جس کے پاس “جو کچھ” ہوتا ہے وہ ”وہی کچھ” بانٹتا ہے۔۔۔
* خوش مزاج انسان “خوشیاں“ بانٹتا ہے۔
* غم زدہ “غم” بانٹتا ہے۔
* عالم “علم” بانٹتا ہے۔
* خوف زدہ “خوف” بانٹتا ہے
* مایوس "مایوسی" بانٹتا ہے
* امید پسند "امید" بانٹتا ہے
♦تیسرا قانونِ فطرت:
آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے “ہضم” کرنا سیکھیں، اس لیے کہ۔۔۔
* کھانا ہضم نہ ہونے پر” بیماریاں” پیدا ہوتی ہیں۔
* مال وثروت ہضم نہ ہونے کی صورت میں” ریاکاری” بڑھتی ہے۔
* بات ہضم نہ ہونے پر “چغلی” اور “غیبت” بڑھتی ہے۔
* تعریف ہضم نہ ہونے کی صورت میں “غرور” میں اضافہ کرتی ہے۔
* مُذَمَّت کے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے “دشمنی” بڑھتی ہے۔
* غم ہضم نہ ہونے کی صورت میں “مایوسی” بڑھتی ہے۔
* اقتدار اور طاقت ہضم نہ ہونے کی صورت میں”خطرات” میں اضافہ ہوتا ہے۔
اپنی زندگی کو آسان بنائیں اور ایک” با مقصد” اور “با اخلاق” زندگی گزاریں، لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں
0 Comments