منیر نیازی کہتے ہیں کہ ابا جی کے ساتھ بیٹھا ھوا تھا۔ اچانک انہوں نے مجھ سے پوچھا: "حیض کے بارے میں کیا جانتے ہو؟" میں نے اپنے دل میں الحمد للہ پڑھ کر اللہ پاک کا لاکھ لاکھ شکر ادا کیا کہ ہم بھی اب اپنے آپ کو ان آزاد خیال لوگوں میں شمار کر سکتے ہیں جو اپنے گھر میں ہر قسم کے موضوع پر کھل کر بات کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی مجھے وہ سارے بیتے سال یاد آ گئے جو میں نے اباجی کے رعب اور دہشت کے ساتھ اس گھر کے گھٹن زدہ ماحول میں گزار دیئے تھے۔ میں نے مسکراتے ہوئے کہا: "ابا جی، حیض ایک ایسے سرکل کا نام ہے جس سے ھر جوان عورت مہینے میں ایک بار گزرتی ہے.." ابا جی نے پھر پوچھا: "تو پھر عورت اس حالت میں کیا کرتی ہے؟" میں نے کہا: "ابا جی..، عورت اس حالت میں نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ ہی روزہ رکھتی ہے۔۔۔" ابا جی نے اس بار قدرے سخت اور اکھڑے ہوئے لہجے میں کہا: "پُتر! اس کا مطلب یہ ہے کہ تجھ میں اور اُس حیض والی عورت میں کوئی فرق نہیں ہے۔۔۔!!
0 Comments